Quran, القرآن

محفل سماع

(رمضان المبارک کی مناسبت سے نشر مکرر)

سال تو یاد نہیں البتہ اتنا یاد ہے کہ نوے کی دہائی میں پی ٹی وی پر رمضان المبارک میں مسجد الحرام مکہ مکرمہ سے نماز عشاء و تراویح براہ راست دکھانے کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ ذہن میں ہے۔

ایک شب ہم تراویح پڑھ کے گھر لوٹے تو والد محترم (اللہ ان کی مغفرت فرمائے) کو ٹی وی پر حرم مکی کی نماز تراویح دیکھتے پایا۔ ہم بھی دیکھنے بیٹھ گئے۔ چند آیات سن کے ہم نے بے ساختہ کہا:
“ابو یہ تو بالکل ہماری مسجد کے قاری صاحب کے انداز میں قرآن پڑھ رہے ہیں۔”

بعد میں عقدہ کھلا کہ ہماری مسجد عثمانیہ کے قاری حمایت اللہ سعودی عرب میں کچھ عرصہ قیام کر کے آئے تھے اور حرم مکی کے ائمہ کے انداز تلاوت کی بہترین نقل کرتے تھے۔ ابتدائی دس رکعات شیخ سعود الشریم اور آخری دس رکعات بمعہ وتر شیخ عبد الرحمن السدیس کے انداز میں پڑھاتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ وہ ایسے جذب سے تلاوت کرتے تھے کہ مسجد کی دیواریں اور ستون گویا جھنجھناتے محسوس ہوتے تھے۔ تاسف کی بات یہ ہے کہ مذکورہ قاری صاحب دو سال بعد دل برداشتہ ہو کر مصلی چھوڑ گئے۔ وجہ یہ رہی کہ بعض نمازیوں نے تراویح میں پانچ چھ منٹ زائد لگنے پر اعتراض کیا تھا۔

خیر بات کہیں سے کہیں چلی گئی۔۔۔ شیخ سعود الشریم حفظہ اللہ اور شیخ عبد الرحمن السدیس حفظہ اللہ سے یہ ہمارا پہلا تعارف تھا۔ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں حضرات کی خوش الحانی کو ایسی سند قبولیت عطا فرمائی کہ چہار دانگ عالم میں ان کی تلاوت کا شہرہ ہے۔

ان ہی حضرات کی بدولت ہمارے دل میں بھی قرآن مجید کی تلاوت سننے کا ذوق پیدا ہوا۔ اس وقت ٹیپ ریکارڈ کا دور تھا تو کیسٹس دستیاب تھیں۔ مکمل قرآن کریم کے سیٹ بھی مل جاتے تھے اور منتخب سورتیں اور پنج سورے بھی۔ تاہم رقم کے اعتبار سے خاصا گراں نسخہ ہوا کرتا تھا۔

سی ڈی کا دور آیا تو کافی آسانی ہو گئی۔ ایک ہی سی ڈی پر پورا قرآن ریکارڈڈ مل جاتا۔ جیب کے حوالے سے بھی سہولت مل گئی کہ ایک سی ڈی محض پچاس روپے میں ہی مل جاتی۔ اسی دوران ایک سی ڈی ملی جس کا ٹائٹل تھا دنیا کے 16 بہترین قاریوں کی تلاوت۔ یہاں سے مزید قرا سے تعارف ہوا۔ اس سی ڈی میں مسجد النبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے شیخ عبد المحسن القاسم حفظہ اللہ کی آواز میں سورہ طہ کی کچھ آیات ریکارڈ تھیں جو بہت پسند آئیں۔ ان کا انداز بھی بہت منفرد، لجاجت بھرا اور دل کو چھو لینے والا ہے۔
https://youtu.be/Hb4lyzwaAlk

اسی سی ڈی میں مسجد النبوی ہی کے ایک اور قاری شیخ صلاح البدیر حفظہ اللہ کی آواز میں سورہ یوسف کی کچھ آیات بھی محفوظ تھیں۔ ان کا انداز تلاوت بھی بہت بھلا لگا۔ تلاوت کے دوران جگہ جگہ رقت طاری ہو رہی تھی۔ خاص کر وہ آیت۔۔۔ کہ جب حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹوں نے کہا کہ اباجان ہمیں معاف کر دیجئے بے شک ہم خطاکار تھے۔۔۔ اس آیت پہ تو شیخ بہت روئے اور رلایا۔ بعد میں ان کی دیگر تلاوات بھی سنیں۔ معلوم ہوا قرآن پڑھتے ہوئے ان پر اکثر رقت طاری ہو جاتی ہے۔ لنک درج ذیل ہے۔

اسی طرح سورۃ التوبۃ کی چند آیات کی انتہائی رقت آمیز تلاوت سنئے۔
https://youtu.be/Nvv2642gTkE

بعد ازاں 2004 میں حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی تو مذکورہ شیوخ کو حرمین شریفین میں نمازوں میں سنا۔ وہاں کا تو لطف ہی الگ ہے۔ ایک تو حرمین شریفین کا تجلیات ربانی سے منور ماحول اوپر سے شاندار ساؤنڈ سسٹم۔ یوں محسوس ہوتا قرآن جسم کے روئیں روئیں میں جذب ہو رہا ہو۔

اسی سفر حج کے دوران مسجد النبوی الشریف کے ایک اور قاری عبد الباری الثبیتی حفظہ اللہ کی زبانی نماز فجر میں سورۃ الرحمٰن کی تلاوت سنی۔ اللہ اللہ کیا قرات تھی. کیا انداز تھا۔ جی چاہ رہا تھا یہ تلاوت کبھی ختم نہ ہو۔ مختصراً یوں سمجھ لیں کہ شیخ الثبیتی اس وقت سے ہمارے فیورٹ قاری بن گئے۔ شیخ کا تراویح کا انداز تلاوت الگ ہے اور نماز فجر کا انداز جدا۔ نماز فجر والا انداز مسحور کن ہے۔ مد اور غنہ کی ادائیگی میں آواز کا زیر و بم کمال ہوتا ہے۔ نمونہ کے طور پر لنک ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/kJwI_t9AvRg

بہرحال ہمارا شوق یونہی دھیرے دھیرے پروان چڑھتا رہا۔ قسمت سے چند دوست ایسے مل گئے جو خود بھی ایسا ہی ذوق رکھتے تھے۔ ان کی وساطت سے کویت کے شیخ مشاری راشد العفاسی کا پتہ چلا۔ شیخ مشاری کی الگ ہی ایک دنیا ہے۔۔ کیا ترتیل کیا تجوید کیا ترنم۔ سبحان اللہ۔ انہوں نے جو ایک خاص طرز میں سورہ الرحمٰن کی تلاوت کی ہے وہ ایسی ہے کہ بس بندہ سنتا جائے سنتا جائے سنتا جائے۔
https://youtu.be/a4MDUeTNiy4

جدید ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی بدولت دنیا بھر کے قرآء تک رسائی انتہائی آسان ہو چلی۔ اصوات القرآن ڈاٹ کام اور اسلام وے ڈاٹ نیٹ (عربی میں طریق الاسلام) پر سینکڑوں قرا کی تلاوات جمع و محفوظ ملیں۔ یہاں سے شیخ احمد العجمی، شیخ ابوبکر الشاطری، شیخ عبد العزیز الاحمد، ہانی الرفاعی، صلاح الھاشم وغیرہ سے تعارف حاصل ہوا۔ اللہ اللہ۔ کیا خوش الحانی کیا ترنم اور کیا ترتیل، سبحان اللہ۔ شیخ عبد العزیز الاحمد کی سورۃ الحاقۃ کی تلاوت سنیں۔ خود بھی روئے، سننے والوں کو بھی رلایا۔
https://youtu.be/4q3mrcQWdkI

قاری الشیخ سعد الغامدی حفظہ اللہ کی تلاوت کے بھی کیا کہنے۔ ایک تو اللہ نے آواز بہت پیاری عطا کی یے۔ اوپر سے لحن بھی بہت خوبصورت اور مسحور کن ہے ما شآء اللہ۔ سورۃ المزمل کی تلاوت سنی ایک بار ان کی۔ پھر بار بار سنی یہاں تک کہ یاد ہو گئی۔ الحمد للہ۔
https://youtu.be/UwKZexhXI8g

آج کل متحدہ عرب امارات کے ایک قاری الشیخ رعد محمد الکردی کا بھی بڑا چرچا ہے۔ انداز تلاوت مشاری راشد العفاسی سے کچھ ملتا جلتا ہے لیکن ان کا اپنا ہی سحر ہے۔ خوب ترتیل و ترنم کے ساتھ قرآن پڑھتے ہیں۔ آواز کا زیر و بم کمال کا ہے۔ ایک جھلک ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/1LSKA6wWHIg

درج بالا ویب سائیٹس کی وساطت سے قرآن کے مختلف لہجوں اور مختلف روایات قرات کا بھی علم ہوا۔ ہم جس روایت میں قرآن پڑھتے ہیں اسے حفص عن عاصم کہا جاتا ہے۔ دیگر روایات قالون، البزی، ورش، شعبۃ، ابن کثیر، السوسی وغیرہ میں بھی قرآن پاک سنا۔ ایک نیا لطف و چاشنی محسوس ہوئی۔ کچھ قرا ایسے ہیں جنہیں مختلف روایات پر عبور حاصل ہے۔ ان میں سے ایک تو مشاری راشد العفاسی ہی ہیں۔ یوٹیوب پر ایک کلپ میں سورۃ الفاتحہ دس مختلف قرات میں محفوظ ہے۔
https://youtu.be/if12ceJqv74

اسی طرح شیخ مشاری کی روایت شعبۃ میں سورۃ مریم کی تلاوت ایسی ہے کہ سنتے ہوئے بندہ سحر زدہ سا ہو جاتا ہے۔ اگر ترجمہ بھی ساتھ ساتھ ذہن میں چل رہا ہو تو لذت دو آتشہ ہو جاتی ہے۔ سماعت کے لئے لنک ملاحظہ کیجئے۔
https://en.islamway.net/recitation/12973/surat-maryam-mary

مشاری راشد العفاسی کو سننے کا ایک فائدہ یہ بھی معلوم ہوا کہ ان کی تلاوات سنتے سنتے بہت سی سورتیں بآسانی حفظ ہو جاتی ہیں۔ میرے خیال میں اس کا سبب ان کا ترنم ہے۔ سننے والے کو سنتے سنتے پہلے ترنم یاد ہو جاتا ہے اور پھر اس ترنم میں پڑھی گئی آیات۔

ان کے علاوہ روایت میں قرات کرنے والے قرا میں ایک بہت بڑا نام الشیخ عبد الرشید الصوفی حفظہ اللہ ہیں۔ ان کا انداز تلاوت بڑا ہی خوبصورت اور منفرد ہے۔ ان کی آواز میں سورۃ الحاقۃ و القیامۃ سن کے بڑا لطف آتا ہے۔

https://youtu.be/l2KOuGlIMJw

اس کے علاوہ سورۃ الحدید کی آخری آیات کی تلاوت یوٹیوب پر موجود ہے۔ کمال ہے کمال۔ ان کے بارے میں ایک انٹرویو میں سنا کہ اللہ نے انہیں مختلف روایات تلاوت پر اتنا عبور عطا فرمایا ہے کہ کسی بھی روایت میں خطا کے بغیر روانی سے تلاوت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان پر اپنی نوازشات میں اور اضافہ فرمائے۔ لنک ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/VBx07nUI6gQ

شیخ عبد الرشید الصوفی کو یوٹیوب پر سرچ کیا تو وہاں چند افریقی قرا سے تعارف ہوا جن کی تلاوات کو لاکھوں لوگوں نے لائک کیا ہوا ہے۔ ان میں ایک نام قاری عمر الجبی کا ہے۔

Omar Al Jabbie

ان کو سن کے ایسا لگتا ہے گویا ایک ندی دھیمی رفتار سے بہتی چلی جا رہی ہے۔ اس لنک پر انہیں سنا جا سکتا ہے۔
https://youtu.be/prkabpBlP9M

اور بھی کئی افریقی قرا ہیں جو مخصوص افریقی لحن و ترنم میں تلاوت کرتے ہیں۔ ان میں ایک بہت بڑا نام سوڈان کے الشیخ نورین محمد صدیق کا ہے۔ ان کی تلاوات سماعت فرمائیں۔

https://youtu.be/MFU1e2ia1RE

افریقی لحن کے ذکر پر یاد آیا قرات کے کچھ مختلف لحن بھی بہت مشہور ہیں۔ ان میں ایک تو اپنے برصغیر ہند و پاک کا مخصوص انداز ہے جسے پانی پتی انداز کہا جاتا ہے۔ غالباً قاری فتح محمد پانی پتی رحمہ اللہ سے اس کا آغاز ہوا۔ بڑا ہی خوبصورت انداز ہے۔ لہجہ یوں اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے جیسے ای سی جی مانیٹر پر دل کی دھڑکنوں کی لکیر اوپر نیچے ہوتی ہے۔ نمونہ ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/sv-Sj_NDHw4

ایک اور معروف لحن حجازی کہلاتا ہے۔ انتہائی مسحور کن لحن قرات ہے۔ آپ بھی سنئے۔
https://youtu.be/00ELlJqfEuc

اوپر شیخ نورین محمد صدیق رحمہ اللہ کا ذکر ہوا۔ آہ! شیخ نورین محمد صدیق ابھی دو روز قبل ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔ اگرچہ ہمارا ان سے فقط یوٹیوب کا رشتہ تھا پھر بھی خبر سن کے دل کو دھچکا لگا۔ اللہ ان کی کامل مغفرت فرمائے۔ ان کی وفات کی خبر سن کر ہی یہ مضمون لکھنے کا خیال آیا۔ جو احباب اپنے ذوق سماعت تلاوت قرآن کو مہمیز دینا چاہیں ان کے لئے ایک گلدستہ جمع کر دیا ہے قرا کا۔ سنئے اور سر دھنئے۔ ہماری دانست میں اصل محفل سماع تو یہی ہے۔

گلدستہ سے پاکستان کے قابل فخر سپوت قاری سعد نعمانی حفظہ اللہ یاد آ گئے۔ یہ ایک نئے انداز سے قرآن کریم کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہیں قدرت نے دنیا کے درجنوں معروف قرا خاص کر ائمہ حرمین شریفین کی آواز و انداز کی نقل کا فن عطا کیا ہے۔ دنیا بھر میں اپنے فن کا جادو جگا چکے ہیں۔ اپنی ذات میں ایک انجمن ہیں۔ ایک گلدستہ ہیں۔ ایک عجوبہ ہیں۔ سبحان اللہ۔ جہاں جاتے ہیں سماں باندھ دیتے ہیں۔
https://youtu.be/sOcvbYURtA4

تجویدی قرات الگ فن ہے۔ اس کی سماعت کا اپنا لطف ہے۔ ادھر بھی بڑے بڑے نام ہیں۔ قاری عبد الباسط عبد الصمد رحمہ اللہ اس گروہ کے سرخیل اور امام مانے جاتے ہیں۔ شیخ محمود خلیل الحصری رحمہ اللہ اور شیخ محمد صدیق المنشاوی رحمہ اللہ کا الگ مقام ہے۔ صدیق المنشاوی کا مصحف المعلم بھی بڑا مشہور و نافع ہے۔ حجاج و معتمرین کو یقیناً اس کا تعارف حاصل ہو گا کہ مکہ مکرمہ میں
مراکز تسجیلات یا کیسٹ شاپس پر اکثر یہ تلاوت سننے کو ملتی ہے۔

اسی طرح المنشاوی کی سورۃ اللیل کی مرتل تلاوت سنئے۔ صوت لحن اور ادائیگی کی جملہ خوبیوں سے مرصع۔
https://youtu.be/CW2d8kaIHsk

ہمارے پاکستانی قرا نے بھی قرآن کریم کی خدمت میں بھرپور حصہ ڈالا۔ قاری وحید ظفر قاسمی کو تو اللہ تعالیٰ نے نعت و قرات دونوں ہی میں خوب نوازا۔ دیگر قابل ذکر قرا قاری خوشی محمد الازہری، قاری شاکر قاسمی، قاری صداقت علی وغیرہ ہیں جن کے فن قرات کی دنیا معترف ہے۔ قاری سعد نعمانی کا ذکر اوپر آ چکا۔

ایک اور نام یاد آیا۔ پی ٹی وی کی نشریات کے آغاز پر روزانہ سب سے پہلے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم نشر کی جاتی۔ ہماری اور ہم سے پہلے والی نسل سے تعلق رکھنے والوں کو یقیناً یاد ہو گی۔ یہ یادگار آواز تھی قاری عبید الرحمٰن کی۔ ان کا انداز تلاوت بھی بڑا خوبصورت تھا۔
https://youtu.be/dQDmuh4z-fE

ان قرا کی تلاوت سنتا ہوں بلکہ جب بھی کوئی خوبصورت تلاوت سنتا ہوں تو دل میں ایک خیال آتا ہے کہ جب یہ قاری صاحب اتنی عمدگی اور جذب سے اتنا ترتیل و ترنم سے قرآن پڑھ رہے ہیں تو جس ہستی صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ کلام نازل ہوا ان کی تلاوت کیا ہوا کرتی ہو گی؟ بعض ضعیف احادیث کے مطابق جنت میں بھی ایک محفل سماع ہو گی جہاں خود اللہ سبحانہ و تعالیٰ اہل جنت کو قرآن سنائیں گے۔ تو جس ذات نے کلام پاک نازل کیا اس کا انداز تلاوت کیا ہو گا۔

دعا ہے کہ اللہ رب العزت جنت اور جنت کی تمام نعمتوں سے ہمیں بھی بہرہ مند فرمائے۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک کو ہمارے دلوں کی بہار بنا دے۔ ہمیں قرآن پاک پڑھنے سننے کا ذوق و شوق عطا فرمائے۔ قرآن پاک سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی اور اس پیغام کو ساری دنیا تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
اللھم انفعنا و ارفعنا بالقرآن العظیم۔
اللهم اجعل القران العظيم ربيع قلوبنا ونور صدورنا وجلاء أحزاننا و ذھاب همومنا و غمومنا و قائدنا و دلیلنا الی رضوانک و الی جنٰتک جنٰت النعیم۔
اللھم ارزقنا تلاوتہ آناء اللیل و اطراف النھار علی الوجہ الذی یرضیک عنا۔
اللھم اجعلنا من اھل القرآن الذین ھم اھلک و خاصتک۔

Quran, القرآن

محفل سماع

سن تو یاد نہیں البتہ اتنا یاد ہے کہ نوے کی دہائی میں پی ٹی وی پر رمضان المبارک میں مسجد الحرام مکہ مکرمہ سے نماز عشاء و تراویح براہ راست دکھانے کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ ذہن میں ہے۔

ایک شب ہم تراویح پڑھ کے گھر لوٹے تو والد محترم (اللہ ان کی مغفرت فرمائے) کو ٹی وی پر حرم مکی کی نماز تراویح دیکھتے پایا۔ ہم بھی دیکھنے بیٹھ گئے۔ چند آیات سن کے ہم نے بے ساختہ کہا:
“ابو یہ تو بالکل ہماری مسجد کے قاری صاحب کے انداز میں قرآن پڑھ رہے ہیں۔”

بعد میں عقدہ کھلا کہ ہماری مسجد عثمانیہ کے قاری حمایت اللہ سعودی عرب میں کچھ عرصہ قیام کر کے آئے تھے اور حرم مکی کے ائمہ کے انداز تلاوت کی بہترین نقل کرتے تھے۔ ابتدائی دس رکعات شیخ سعود الشریم اور آخری دس رکعات بمعہ وتر شیخ عبد الرحمن السدیس کے انداز میں پڑھاتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ وہ ایسے جذب سے تلاوت کرتے تھے کہ مسجد کی دیواریں اور ستون گویا جھنجھناتے محسوس ہوتے تھے۔ تاسف کی بات یہ ہے کہ مذکورہ قاری صاحب دو سال بعد دل برداشتہ ہو کر مصلی چھوڑ گئے۔ وجہ یہ رہی کہ بعض نمازیوں نے تراویح میں پانچ چھ منٹ زائد لگنے پر اعتراض کیا تھا۔

خیر بات کہیں سے کہیں چلی گئی۔۔۔ شیخ سعود الشریم حفظہ اللہ اور شیخ عبد الرحمن السدیس حفظہ اللہ سے یہ ہمارا پہلا تعارف تھا۔ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں حضرات کی خوش الحانی کو ایسی سند قبولیت عطا فرمائی کہ چہار دانگ عالم میں ان کی تلاوت کا شہرہ ہے۔

ان ہی حضرات کی بدولت ہمارے دل میں بھی قرآن مجید کی تلاوت سننے کا ذوق پیدا ہوا۔ اس وقت ٹیپ ریکارڈ کا دور تھا تو کیسٹس دستیاب تھیں۔ مکمل قرآن کریم کے سیٹ بھی مل جاتے تھے اور منتخب سورتیں اور پنج سورے بھی۔ تاہم رقم کے اعتبار سے خاصا گراں نسخہ ہوا کرتا تھا۔

سی ڈی کا دور آیا تو کافی آسانی ہو گئی۔ ایک ہی سی ڈی پر پورا قرآن ریکارڈڈ مل جاتا۔ جیب کے حوالے سے بھی سہولت مل گئی کہ ایک سی ڈی محض پچاس روپے میں ہی مل جاتی۔ اسی دوران ایک سی ڈی ملی جس کا ٹائٹل تھا دنیا کے 16 بہترین قاریوں کی تلاوت۔ یہاں سے مزید قرا سے تعارف ہوا۔ اس سی ڈی میں مسجد النبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے شیخ عبد المحسن القاسم حفظہ اللہ کی آواز میں سورہ طہ کی کچھ آیات ریکارڈ تھیں جو بہت پسند آئیں۔ ان کا انداز بھی بہت منفرد، لجاجت بھرا اور دل کو چھو لینے والا ہے۔
https://youtu.be/Hb4lyzwaAlk

اسی سی ڈی میں مسجد النبوی ہی کے ایک اور قاری شیخ صلاح البدیر حفظہ اللہ کی آواز میں سورہ یوسف کی کچھ آیات بھی محفوظ تھیں۔ ان کا انداز تلاوت بھی بہت بھلا لگا۔ تلاوت کے دوران جگہ جگہ رقت طاری ہو رہی تھی۔ خاص کر وہ آیت۔۔۔ کہ جب حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹوں نے کہا کہ اباجان ہمیں معاف کر دیجئے بے شک ہم خطاکار تھے۔۔۔ اس آیت پہ تو شیخ بہت روئے اور رلایا۔ بعد میں ان کی دیگر تلاوات بھی سنیں۔ معلوم ہوا قرآن پڑھتے ہوئے ان پر اکثر رقت طاری ہو جاتی ہے۔ لنک درج ذیل ہے۔

اسی طرح سورۃ التوبۃ کی چند آیات کی انتہائی رقت آمیز تلاوت سنئے۔
https://youtu.be/Nvv2642gTkE

بعد ازاں 2004 میں حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی تو مذکورہ شیوخ کو حرمین شریفین میں نمازوں میں سنا۔ وہاں کا تو لطف ہی الگ ہے۔ ایک تو حرمین شریفین کا تجلیات ربانی سے منور ماحول اوپر سے شاندار ساؤنڈ سسٹم۔ یوں محسوس ہوتا قرآن جسم کے روئیں روئیں میں جذب ہو رہا ہو۔

اسی سفر حج کے دوران مسجد النبوی الشریف کے ایک اور قاری عبد الباری الثبیتی حفظہ اللہ کی زبانی نماز فجر میں سورۃ الرحمٰن کی تلاوت سنی۔ اللہ اللہ کیا قرات تھی. کیا انداز تھا۔ جی چاہ رہا تھا یہ تلاوت کبھی ختم نہ ہو۔ مختصراً یوں سمجھ لیں کہ شیخ الثبیتی اس وقت سے ہمارے فیورٹ قاری بن گئے۔ شیخ کا تراویح کا انداز تلاوت الگ ہے اور نماز فجر کا انداز جدا۔ نماز فجر والا انداز مسحور کن ہے۔ مد اور غنہ کی ادائیگی میں آواز کا زیر و بم کمال ہوتا ہے۔ نمونہ کے طور پر لنک ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/kJwI_t9AvRg

بہرحال ہمارا شوق یونہی دھیرے دھیرے پروان چڑھتا رہا۔ قسمت سے چند دوست ایسے مل گئے جو خود بھی ایسا ہی ذوق رکھتے تھے۔ ان کی وساطت سے کویت کے شیخ مشاری راشد العفاسی کا پتہ چلا۔ شیخ مشاری کی الگ ہی ایک دنیا ہے۔۔ کیا ترتیل کیا تجوید کیا ترنم۔ سبحان اللہ۔ انہوں نے جو ایک خاص طرز میں سورہ الرحمٰن کی تلاوت کی ہے وہ ایسی ہے کہ بس بندہ سنتا جائے سنتا  جائے سنتا جائے۔ ہماری گارنٹی ہے کہ سورۃ الرحمٰن کی ایسی تلاوت آپ نے پہلے کبھی نہ سنی ہو گی۔
https://youtu.be/a4MDUeTNiy4

جدید ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی بدولت دنیا بھر کے قرآء تک رسائی انتہائی آسان ہو چلی۔ اصوات القرآن ڈاٹ کام اور اسلام وے ڈاٹ نیٹ (عربی میں طریق الاسلام) پر سینکڑوں قرا کی تلاوات جمع و محفوظ ملیں۔ یہاں سے شیخ احمد العجمی، شیخ ابوبکر الشاطری، شیخ عبد العزیز الاحمد، ہانی الرفاعی، صلاح الھاشم وغیرہ سے تعارف حاصل ہوا۔ اللہ اللہ۔ کیا خوش الحانی کیا ترنم اور کیا ترتیل، سبحان اللہ۔ شیخ عبد العزیز الاحمد کی سورۃ الحاقۃ کی تلاوت سنیں۔ خود بھی روئے، سننے والوں کو بھی رلایا۔
https://youtu.be/4q3mrcQWdkI

قاری الشیخ سعد الغامدی حفظہ اللہ کی تلاوت کے بھی کیا کہنے۔ ایک تو اللہ نے آواز بہت پیاری عطا کی یے۔ اوپر سے لحن بھی بہت خوبصورت اور مسحور کن ہے ما شآء اللہ۔ سورۃ المزمل کی تلاوت سنی ایک بار ان کی۔ پھر بار بار سنی یہاں تک کہ یاد ہو گئی۔ الحمد للہ۔
https://youtu.be/UwKZexhXI8g

آج کل متحدہ عرب امارات کے ایک قاری الشیخ رعد محمد الکردی کا بھی بڑا چرچا ہے۔ انداز تلاوت مشاری راشد العفاسی سے کچھ ملتا جلتا ہے لیکن ان کا اپنا ہی سحر ہے۔ خوب ترتیل و ترنم کے ساتھ قرآن پڑھتے ہیں۔ آواز کا زیر و بم کمال کا ہے۔ ایک جھلک ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/1LSKA6wWHIg

درج بالا ویب سائیٹس کی وساطت سے قرآن کے مختلف لہجوں اور مختلف روایات قرات کا بھی علم ہوا۔ ہم جس روایت میں قرآن پڑھتے ہیں اسے حفص عن عاصم کہا جاتا ہے۔ دیگر روایات قالون، البزی، ورش، شعبۃ، ابن کثیر، السوسی وغیرہ میں بھی قرآن پاک سنا۔ ایک نیا لطف و چاشنی محسوس ہوئی۔ کچھ قرا ایسے ہیں جنہیں مختلف روایات پر عبور حاصل ہے۔ ان میں سے ایک تو مشاری راشد العفاسی ہی ہیں۔ یوٹیوب پر ایک کلپ میں سورۃ الفاتحہ دس مختلف قرات میں محفوظ ہے۔
https://youtu.be/if12ceJqv74

اسی طرح شیخ مشاری کی روایت شعبۃ عن عاصم میں سورۃ مریم کی تلاوت ایسی ہے کہ سنتے ہوئے بندہ سحر زدہ سا ہو جاتا ہے۔ اگر ترجمہ بھی ساتھ ساتھ ذہن میں چل رہا ہو تو لذت دو آتشہ ہو جاتی ہے۔ سماعت کے لئے لنک ملاحظہ کیجئے۔
https://en.islamway.net/recitation/12973/surat-maryam-mary

مشاری راشد العفاسی کو سننے کا ایک فائدہ یہ بھی معلوم ہوا کہ ان کی تلاوات سنتے سنتے بہت سی سورتیں بآسانی حفظ ہو جاتی ہیں۔ میرے خیال میں اس کا سبب ان کا ترنم ہے۔ سننے والے کو سنتے سنتے پہلے ترنم یاد ہو جاتا ہے اور پھر اس ترنم میں پڑھی گئی آیات۔

ان کے علاوہ روایت میں قرات کرنے والے قرا میں ایک بہت بڑا نام الشیخ عبد الرشید الصوفی حفظہ اللہ ہیں۔ ان کا انداز تلاوت بڑا ہی خوبصورت اور منفرد ہے۔ ان کی آواز میں سورۃ الحاقۃ و القیامۃ سن کے بڑا لطف آتا ہے۔

https://youtu.be/l2KOuGlIMJw

اس کے علاوہ سورۃ الحدید کی آخری آیات کی تلاوت یوٹیوب پر موجود ہے۔ کمال ہے کمال۔ ان کے بارے میں ایک انٹرویو میں سنا کہ اللہ نے انہیں مختلف روایات تلاوت پر اتنا عبور عطا فرمایا ہے کہ کسی بھی روایت میں خطا کے بغیر روانی سے تلاوت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان پر اپنی نوازشات میں اور اضافہ فرمائے۔ لنک ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/VBx07nUI6gQ

شیخ عبد الرشید الصوفی کو یوٹیوب پر سرچ کیا تو وہاں چند افریقی قرا سے تعارف ہوا جن کی تلاوات کو لاکھوں لوگوں نے لائک کیا ہوا ہے۔ ان میں ایک نام قاری عمر الجبی کا ہے۔

Omar Al Jabbie

ان کو سن کے ایسا لگتا ہے گویا ایک ندی دھیمی رفتار سے بہتی چلی جا رہی ہے۔ اس لنک پر انہیں سنا جا سکتا ہے۔
https://youtu.be/prkabpBlP9M

اور بھی کئی افریقی قرا ہیں جو مخصوص افریقی لحن و ترنم میں تلاوت کرتے ہیں۔ ان میں ایک بہت بڑا نام سوڈان کے الشیخ نورین محمد صدیق کا ہے۔ ان کی تلاوات سماعت فرمائیں۔

https://youtu.be/MFU1e2ia1RE

افریقی لحن کے ذکر پر یاد آیا قرات کے کچھ مختلف لحن بھی بہت مشہور ہیں۔ ان میں ایک تو اپنے برصغیر ہند و پاک کا مخصوص انداز ہے جسے پانی پتی انداز کہا جاتا ہے۔ غالباً قاری فتح محمد پانی پتی رحمہ اللہ سے اس کا آغاز ہوا۔ بڑا ہی خوبصورت انداز ہے۔ لہجہ یوں اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے جیسے ای سی جی مانیٹر پر دل کی دھڑکنوں کی لکیر اوپر نیچے ہوتی ہے۔ نمونہ ملاحظہ کیجئے۔
https://youtu.be/sv-Sj_NDHw4

ایک اور معروف لحن حجازی کہلاتا ہے۔ انتہائی مسحور کن لحن قرات ہے۔ آپ بھی سنئے۔
https://youtu.be/00ELlJqfEuc

اوپر شیخ نورین محمد صدیق رحمہ اللہ کا ذکر ہوا۔ آہ! شیخ نورین محمد صدیق ابھی دو روز قبل ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔ اگرچہ ہمارا ان سے فقط یوٹیوب کا رشتہ تھا پھر بھی خبر سن کے دل کو دھچکا لگا۔ اللہ ان کی کامل مغفرت فرمائے۔ ان کی وفات کی خبر سن کر ہی یہ مضمون لکھنے کا خیال آیا۔ جو احباب اپنے ذوق سماعت تلاوت قرآن کو مہمیز دینا چاہیں ان کے لئے ایک گلدستہ جمع کر دیا ہے قرا کا۔ سنئے اور سر دھنئے۔ ہماری دانست میں اصل محفل سماع تو یہی ہے۔

گلدستہ سے پاکستان کے قابل فخر سپوت قاری سعد نعمانی حفظہ اللہ یاد آ گئے۔ یہ ایک نئے انداز سے قرآن کریم کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہیں قدرت نے دنیا کے درجنوں معروف قرا خاص کر ائمہ حرمین شریفین کی آواز و انداز کی نقل کا فن عطا کیا ہے۔ دنیا بھر میں اپنے فن کا جادو جگا چکے ہیں۔ اپنی ذات میں ایک انجمن ہیں۔ ایک گلدستہ ہیں۔ ایک عجوبہ ہیں۔ سبحان اللہ۔ جہاں جاتے ہیں سماں باندھ دیتے ہیں۔
https://youtu.be/sOcvbYURtA4

تجویدی قرات الگ فن ہے۔ اس کی سماعت کا اپنا لطف ہے۔ ادھر بھی بڑے بڑے نام ہیں۔ قاری عبد الباسط عبد الصمد رحمہ اللہ اس گروہ کے سرخیل اور امام مانے جاتے ہیں۔ شیخ محمود خلیل الحصری رحمہ اللہ اور شیخ محمد صدیق المنشاوی رحمہ اللہ کا الگ مقام ہے۔ صدیق المنشاوی کا مصحف المعلم بھی بڑا مشہور و نافع ہے۔ حجاج و معتمرین کو یقیناً اس کا تعارف حاصل ہو گا کہ مکہ مکرمہ میں
مراکز تسجیلات یا کیسٹ شاپس پر اکثر یہ تلاوت سننے کو ملتی ہے۔

اسی طرح المنشاوی کی سورۃ اللیل کی مرتل تلاوت سنئے۔ صوت لحن اور ادائیگی کی جملہ خوبیوں سے مرصع۔
https://youtu.be/CW2d8kaIHsk

ہمارے پاکستانی قرا نے بھی قرآن کریم کی خدمت میں بھرپور حصہ ڈالا۔ قاری وحید ظفر قاسمی کو تو اللہ تعالیٰ نے نعت و قرات دونوں ہی میں خوب نوازا۔ دیگر قابل ذکر قرا قاری خوشی محمد الازہری، قاری شاکر قاسمی، قاری صداقت علی وغیرہ ہیں جن کے فن قرات کی دنیا معترف ہے۔ قاری سعد نعمانی کا ذکر اوپر آ چکا۔

ایک اور نام یاد آیا۔ پی ٹی وی کی نشریات کے آغاز پر روزانہ سب سے پہلے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم نشر کی جاتی۔ ہماری اور ہم سے پہلے والی نسل سے تعلق رکھنے والوں کو یقیناً یاد ہو گی۔ یہ یادگار آواز تھی قاری عبید الرحمٰن کی۔ ان کا انداز تلاوت بھی بڑا خوبصورت تھا۔
https://youtu.be/dQDmuh4z-fE

ان قرا کی تلاوت سنتا ہوں بلکہ جب بھی کوئی خوبصورت تلاوت سنتا ہوں تو دل میں ایک خیال آتا ہے کہ جب یہ قاری صاحب اتنی عمدگی اور جذب سے اتنا ترتیل و ترنم سے قرآن پڑھ رہے ہیں تو جس ہستی صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ کلام نازل ہوا ان کی تلاوت کیا ہوا کرتی ہو گی؟ بعض ضعیف احادیث کے مطابق جنت میں بھی ایک محفل سماع ہو گی جہاں خود اللہ سبحانہ و تعالیٰ اہل جنت کو قرآن سنائیں گے۔ تو جس ذات نے کلام پاک نازل کیا اس کا انداز تلاوت کیا ہو گا۔

دعا ہے کہ اللہ رب العزت جنت اور جنت کی تمام نعمتوں سے ہمیں بھی بہرہ مند فرمائے۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک کو ہمارے دلوں کی بہار بنا دے۔ ہمیں قرآن پاک پڑھنے سننے کا ذوق و شوق عطا فرمائے۔ قرآن پاک سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی اور اس پیغام کو ساری دنیا تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
اللھم انفعنا و ارفعنا بالقرآن العظیم۔
اللهم اجعل القران العظيم ربيع قلوبنا ونور صدورنا وجلاء أحزاننا و ذھاب همومنا و غمومنا و قائدنا و دلیلنا الی رضوانک و الی جنٰتک جنٰت النعیم۔
اللھم ارزقنا تلاوتہ آناء اللیل و اطراف النھار علی الوجہ الذی یرضیک عنا۔
اللھم اجعلنا من اھل القرآن الذین ھم اھلک و خاصتک۔